Last updated on November 14, 2019
یہاں دھوکا روایت ہے
بنو زاہد پیئے جاؤ
کرو باتیں سبھی اچھی
گناہ بھی سب کیئے جاؤ
اتارو پشت میں خنجر
زخم رو رو سیئے جاو
اگر ہیں حسرتیں باقی
بچی سانسیں لیئے جاؤ
کہاں تم دے سکو گے حق
سو دھوکہ ہی دیئے جاؤ
ملے گی موت زندوں کو
تمہیں کیا ڈر جیئے جاو
اتباف ابرک
Be First to Comment