چل انشا اپنے گاوں میں
یہاں الجھے الجھے روپ بہت
پر اصلی کم بہروپ بہت
اس پیڑ کے نیچے کیا رکنا
جہاں سایا کم ھو دھوپ بہت
چل انشا اپنے گاوں میں
بیٹھیں گے سکھ کی چھاوں میں
کیوں تیری آنکھ سوالی ہے
یہاں ہر اک بات نرالی ہے
اس دیس بسیرا مت کرنا
یہاں مفلس ھونا گالی ہے
چل انشا اپنے گاوں میں
جہاں سچے رشتے یاروں کے
جہاں وعدے پکے پیاروں کے
جہاں گھونگھٹ زیور ناروں کے
جہاں جھومیں کومل سر والے
جہاں ساز بجیں بن تاروں کے
کرے سجدہ وفا بھی پاوں میں
چل انشا اپنے گاوں میں
Collection Of Your Favorite Poets
Be First to Comment