Skip to content

Category: Sad Poetry

This Category will contain all sad poetry

غم سے بہل رہے ہیں آپ

غم سے بہل رہے ہیں آپ، آپ بہت عجیب ہیں
درد میں ڈھل رہے ہیں آپ، آپ بہت عجیب ہیں

سایہءوصل کب سے ہے آپ کا منتظر مگر
ہجر میں جل رہے آپ، آپ بہت عجیب ہیں

اپنے خلاف فیصلہ خود ہی لکھا ہے آپ نے
ہاتھ بھی مل رہے ہیں آپ، آپ بہت عجیب ہیں

وقت نے آرزو کی لو، دیر ہوئی، بجھا بھی دی
اب بھی پگھل رہے ہیں آپ، آپ بہت عجیب ہیں

زحمتضربتدگر دوست کو دیجئے نہیں
گر کے سنبھل رہے ہیں آپ، آپ بہت عجیب ہیں

دائرہ وار ہی تو ہیں عشق کے راستے تمام
راہ بدل رہے ہیں آپ، آپ بہت عجیب ہیں

دشت کی ساری رونقیں، خیر سے، گھر میں ہیں، تو کیوں
گھر سے نکل رہے ہیں آپ، آپ بہت عجیب ہیں

اپنی تلاش کا سفر ختم بھی کیجئے کبھی
خواب میں چل رہے ہیں آپ، آپ بہت عجیب ہیں

Leave a Comment

کسی کو پورا میسر ہے تو

کسی کو پورا میسر ہے تو
!کوئ تیرے لمس کو ترسا ہے

کیا یہ بھی رائیگانی ہوئ؟
!اشک آج دل سے چھلکا ہے

چادر چڑھائ ہے کسی نے مزار پہ
!میرے گاوں میں مینہ برسا ہے

اک تصویر کے سوا بٹوے میں
!باقی سب اداسیوں کی برکھا ہے

سوچ رہا ہوں بے وفا لکھوں تجھے
!لیکن تیرے لیے یہ لفظ بھی ہلکا ہے

Leave a Comment

تصوف

پکھ وِچ ، پردہ داری ، کاہدی ؟
چادر ، چار دِیواری ، کاہدی ؟

میرے گھر دِیاں کَنداں ای کوئی نئیں
تے بُوہا کاہدا ؟ باری کاہدی ؟

مشکل ویلے جے کم ناں آوے
اوہ کاہدا یار اے ؟ تے یاری کاہدی ؟

ہر ویلے اے مینوں یار دا نشہ
لوکی پُچھن تینوں اے خُماری کاہدی ؟

اوہدے نین نے میرے درداں دا حل
جے اوہ ویکھ لوے ، تے بیماری کاہدی ؟

Leave a Comment

رنگوں پہ اختیار اگر مل سکا کبھی

رنگوں پہ اختیار اگر مل سکا کبھی
تیری سیاہ پتلیاں، بھوری بناؤں گا

اک دن زباں سکوت کی، پوری بناؤں گا
میں گفتگو کو غیر ضروری بناؤں گا

تصویر میں بناؤں گا دونوں کے ہاتھ اور
دونوں میں ایک ہاتھ کی دوری بناؤں گا

مدت سمیت جملہ ضوابط ہوں طے شدہ
یعنی تعلقات، عبوری بناؤں گا

تجھ کو خبر نہ ہو گی کہ میں آس پاس ہوں
اس بار حاضری کو حضوری بناؤں گا

رنگوں پہ اختیار اگر مل سکا کبھی
تیری سیاہ پتلیاں، بھوری بناؤں گا

جاری ہے اپنی ذات پہ تحقیق آج کل
میں بھی خلا پہ ایک تھیوری بناؤں گا

میں چاہ کر وہ شکل مکمل نہ کر سکا
اس کو بھی لگ رہا تھا ادھوری بناؤں گا

عمیر نجمی

Leave a Comment

کتنے عیش سے رہتے ہوں گے

کتنے عیش سے رہتے ہوں گے کتنے اتراتے ہوں گے
جانے کیسے لوگ وہ ہوں گے جو اس کو بھاتے ہوں گے

شام ہوئے خوش باش یہاں کے میرے پاس آ جاتے ہیں
میرے بجھنے کا نظارہ کرنے آ جاتے ہوں گے

وہ جو نہ آنے والا ہے نا اس سے مجھ کو مطلب تھا
آنے والوں سے کیا مطلب آتے ہیں آتے ہوں گے

اس کی یاد کی باد صبا میں اور تو کیا ہوتا ہوگا
یوں ہی میرے بال ہیں بکھرے اور بکھر جاتے ہوں گے

یارو کچھ تو ذکر کرو تم اس کی قیامت بانہوں کا
وہ جو سمٹتے ہوں گے ان میں وہ تو مر جاتے ہوں گے

میرا سانس اکھڑتے ہی سب بین کریں گے روئیں گے
یعنی میرے بعد بھی یعنی سانس لیے جاتے ہوں گے

جون ایلیا

Leave a Comment

‏‎جو تُو گیا تھا تو تیرا خیال رہ جاتا

‏‎جو تُو گیا تھا تو تیرا خیال رہ جاتا
‏‎ہمارا کوئی تو پُرسانِ حال رہ جاتا

‏‎بچھڑتے وقت ڈھلکتا نہ گر ان آنکھوں سے
‏‎اُس ایک اشک کا _ کیا کیا ملال رہ جاتا
‏‎

جمال آحسانی

Leave a Comment

میری ہر نظر تیری منتظر

میری ہر نظر تیری منتظر , تیری ہر نظر کسی اور کی
میری زندگی تیری بندگی , تیری زندگی کسی اور کی

کبھی وقت جو ملے تجھے , ذرا آ کے دیکھ میرے حال کو
میری ہر گھڑی تیرے لیے تیری ہر گھڑی کسی اور کی

مجھے صرف تیری طلب تھی پر , جانے کیوں مجھے تو نہ ملا
تو اسے ملا میرے سامنے , جسے تھی طلب کسی اور کی

Leave a Comment
%d bloggers like this: