Skip to content

یہ کیا کہ سب سے بیاں , دل کی حالتیں کرنی

یہ کیا کہ سب سے بیاں , دل کی حالتیں کرنی
فراز !! تجھ کو نہ آئیں , محبتیں کرنی

یہ قرب کیا ھے ، کہ تُو سامنے ھے اور ھمیں ؟؟
شمار ابھی سے جدائی کی ، ساعتیں کرنی

کوئی خدا ھو کے پتھر ، جسے بھی ھم چاھیں
تمام عمر اُسی کی عبادتیں کرنی

سب اپنے اپنے قرینے سے ھیں منتظر اُس کے
کسی کو شکر ، کسی کو شکائتیں کرنی

ھم اپنے دل سے ھیں مجبُور ، اور لوگوں کو
ذرا سی بات پہ برپا قیامتیں کرنی

ملیں جب اُن سے تو ، مبہم سی گفتگو کرنی
پھر اپنے آپ سے سو سو وضاحتیں کرنی

یہ لوگ کیسے مگر دشمنی نباھتے ھیں ؟؟
ھمیں تو راس نہ آئیں ، محبتیں کرنی

کبھی فراز ، نئے موسموں میں رو دینا
کبھی تلاش پرانی رفاقتیں کرنی

احمد فراز

Published inUncategorized

Be First to Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

%d bloggers like this: