Skip to content

پیسے ہوتے تو تجھے لے کے کھلونے دیتا

پیسے ہوتے تو تجھے لے کے کھلونے دیتا
ورنہ کیا میں میرے بچے تجھے رونے دیتا

ہونٹ پر رکھتا ھے انگشتِ شہادت ایسے
بات میری وہ مکمل نہیں ہونے دیتا

ھے تو مفلس وہ مگر اپنی دوائی پہ کبھی
خرچ احباب کے پیسے نہیں ہونے دیتا

میرے بیٹے ! کوئی چارہ ھی نہیں تھا ورنہ
اپنے حصے کے تجھے بوجھ نہ ڈھونے دیتا

دکھ بھی دیتا ھے تو دیتا ھے قیامت کے مجھے
اور میری آنکھ بھی گیلی نہیں ہونے دیتا

بیٹیوں کا کبھی گھر بار نہ اجڑے قیصر
یہ وہ دکھ ھے جو نہیں باپ کو سونے دیتا

Published inGazalsSad Poetry

Be First to Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

%d bloggers like this: