پیسے ہوتے تو تجھے لے کے کھلونے دیتا
ورنہ کیا میں میرے بچے تجھے رونے دیتا
ہونٹ پر رکھتا ھے انگشتِ شہادت ایسے
بات میری وہ مکمل نہیں ہونے دیتا
ھے تو مفلس وہ مگر اپنی دوائی پہ کبھی
خرچ احباب کے پیسے نہیں ہونے دیتا
میرے بیٹے ! کوئی چارہ ھی نہیں تھا ورنہ
اپنے حصے کے تجھے بوجھ نہ ڈھونے دیتا
دکھ بھی دیتا ھے تو دیتا ھے قیامت کے مجھے
اور میری آنکھ بھی گیلی نہیں ہونے دیتا
بیٹیوں کا کبھی گھر بار نہ اجڑے قیصر
یہ وہ دکھ ھے جو نہیں باپ کو سونے دیتا
Be First to Comment