Skip to content

زخمِ دل پُربہار دیکھا ہے

زخمِ دل پُربہار دیکھا ہے
کیا عجب لالہ زار دیکھا ہے

جن کے دامن میں‌ کچھ نہیں ہوتا
اُن کے سینوں میں پیار دیکھا ہے

خاک اُڑتی ہے تیری گلیوں میں‌
زندگی کا وقار دیکھا ہے

تشنگی ہے صدف کے ہونٹوں پر
گُل کا سینہ فِگار دیکھا ہے

ساقیا! اہتمامِ بادہ کر
وقت کو سوگوار دیکھا ہے

جذبۂ غم کی ، خیر ہو ساغر
حسرتوں پر نِکھار دیکھا ہے

Published inGazalsSad Poetry

Be First to Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

%d bloggers like this: