خود کو بھی میں نہیں موافق ہوں
توبہ میں کس قدر منافق ہوں
اک یہی عیب مجھ میں کافی ہے
میں نہیں آپ کے مطابق ہوں
اس جہاں میں جہاں برائی ہے
میں ہی ناچیز اس کا خالق ہوں
آپ ناحق بھی ہیں تو ہیں حق پر
اور میں حق پہ ہو کے ناحق ہوں
وقت اب یوں نظر چراتا ہے
جیسے اس کا پرانا عاشق ہوں
اک طرف عشق اک حماقت ہے
اک طرف میں ازل سے احمق ہوں
اس مرض کی ہو کیا دوا ابرک
جس میں خود،خود کو خود ہی لاحق ہوں
Be First to Comment