خدا کی شاید رضا ھو اُس میں
تمہارا جو فیصلہ رھا تھا
”گلزار“
Leave a CommentThis Category will contain all sad poetry
مِٹا دو شوق سے آ کر ، مِٹا دو میری تربت کو
جو تم پر مٙر مٹا ہو اُس کا اِتنا بھی نشاں کیوں ہو
تیرے تیروں نے “بیدم” کو حیاتِ جاوداں بخشی
حیاتِ جاوداں کا نام مرگِ جاوداں کیوں ہو
یہ جُدائیوں کے رستے ، بڑی دُور تک گئے ھیں
جو گیا ، وہ پھر نہ آیا ، میری بات مان جاؤ
کسی بے وفا کی خاطر ، یہ جُنوں فراز کب تک؟؟
جو تُمھیں بھُلا چُکا ھے ، اُسے تم بھی بُھول جاؤ
“احمد فراز”
Leave a Comment وہ نظر بہم نہ پُہنچی ، کہ مُحیطِ حُسن کرتے
تیری دِید کے وسیلے ، خد وخال تک نہ پہنچے
کوئی یار جاں سے گزُرا ، کوئی ھوش سے نہ گزُرا
یہ ندیمِ یک دو ساغر ، میرے حال تک نہ پہنچے
“فیض احمد فیض”
Leave a Comment ﺗﻮ ﻧﮯ ﺩﯾﮑﮭﯽ ﮨﮯ، ﻭﮦ ﭘﯿﺸﺎﻧﯽ، ﻭﮦ ﺭﺧﺴﺎ، ﻭﮦ ﮨﻮﻧﭧ ؟؟؟
ﺯﻧﺪﮔﯽ ﺟﻦ ﮐﮯ ﺗﺼﻮﺭ ﻣﯿﮟ ﻟﭩﺎ ﺩﯼ ﮨﻢ ﻧﮯ
ﻓﯿﺾ ﺍﺣﻤﺪ ﻓﯿﺾ
Leave a Comment خود بہ خود یک بہ یک چلے آئے
میں تو آنکھیں تلک بچھا نہ سکا
یادوں کے سمن زار سے ——آئی ہوئی خوشبو
دامن میں چھپا لائی ہے کیا تم بھی تو دیکھو
کچھ رات گئے روز جو——— آتی ہے فضا سے
ہر دل میں ہے اک زخم چھپا تم بھی تو دیکھو
ھم نے مانا کہ بہت دیر ھے حشر آنے میں
چار جانب تِری آہٹ ھو تو سوئیں کیسے
احمد ندیم قاسمی
Leave a Comment یوں بچھڑنے کی وضاحت ہی نہیں کی اس نے
میں سمجھتا ہوں محبت ہی نہیں کی اس نے
میں کسی اور سے ملنے کے لئے آیا ہوں
میری اس بات پہ حیرت ہی نہیں کی اس نے