پھول چاہے تھے ___مگر ہاتھ میں آۓ پتھر
ہم نے آغوش محبت __ میں سلائے پتھر
میں تیری یاد کو یوں دل میں لئے پھرتا ہوں
جیسے فرہاد نے ______سینے سے لگائے پتھر
ساغر صدیقی
پھول چاہے تھے ___مگر ہاتھ میں آۓ پتھر
ہم نے آغوش محبت __ میں سلائے پتھر
میں تیری یاد کو یوں دل میں لئے پھرتا ہوں
جیسے فرہاد نے ______سینے سے لگائے پتھر
ساغر صدیقی
Be First to Comment