Skip to content

بچپن کے ساتھ ساتھ وہ بستہ خرید لا

بچپن کے ساتھ ساتھ وہ بستہ خرید لا
اے دل کہیں سے عہدٍ گزشتہ خرید لا

کچھ تو اداسیوں میں کمی آ ھی جائے گی
مرنے سے قبل تو ساغر و مینا خرید لا

ہم تو فقیر لوگ ہیں ڈھانپیں گے جسم کو
مہنگے لباس چھوڑ دے سستا خرید لا

اب آتشٍ فراق ھے خواہش دھواں دھواں
جا کر شراب وصلٍ یخ بستہ خرید لا

ھم کھو گئے تلاشٍ راہ کوئےٍ یار میں
کچھ تو نویدٍ سحر گُم گشتہ خرید لا

Published inSad Poetry

Be First to Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

%d bloggers like this: