دل کو اک بات کہہ سنانی ہے
ساری دنیا فقط کہانی ہے
تو میری جان داستان تھا کبھی
اب ترا نام داستانی ہے
سہہ چکے زخمِ التفات تیرا
اب تری یاد آزمانی ہے
اک طرف دل ہے، اک طرف دنیا
یہ کہانی بہت پرانی ہے
تھا سوال ان اداس آنکھوں کا
زندگی کیا نہیں گنوانی ہے
کیا بتاؤں میں اپنا پاسِ انا
میں نے ہنس ہنس کے ہار مانی ہے
ہوس انگیز ہے بدن میرا
ہائے میری ہوس کہ فانی ہے
روز مرہ ہے زندگی کا عجیب
رات ہے اور نیند آنی ہے
زندگی کس طرح گزاروں میں
مجھ کو روزی نہیں کمانی ہے
جون ایلیا
Leave a Comment