Skip to content

میں ھُوں رات کا ایک بجا ھے

میں ھُوں رات کا ایک بجا ھے
خالی رستہ بول رھا ھے

آج تو یوں خاموش ھے دُنیا
جیسے کچھ ھونے والا ھے

کیسی اندھیری رات ھے دیکھو
اپنے آپ سے ڈر لگتا ھے

آج تو شہر کی رَوش رَوش پر
پتوں کا میلہ سا لگا ھے

آو گھاس پہ سَبھا جمائیں
میخانہ تو بند پڑا ھے

پُھول تو سارے جھڑ گئے لیکن
تیری یاد کا زخم ھرا ھے

تُو نے جتنا پیار کیا تھا
دُکھ بھی مجھے اتنا ھی دیا ھے

یہ بھی ھے ایک طرح کی محبت
میں تُجھ سے تُو مُجھ سے جُدا ھے

یہ تیری منزل ، وہ میرا رستہ
تیرا میرا ساتھ ھی کیا ھے

میں نے تو اِک بات کہی تھی
کیا تُو سَچ مُچ رُوٹھ گیا ھے

ایسا گاھک کون ھے جِس نے
سُکھ دے کر دُکھ مول لیا ھے

تیرا رستہ تکتے تکتے
کھیت گگن کا سُوکھ چلا ھے

کِھڑکی کھول کے دیکھ تو باھر
دیر سے کوئی شخص کھڑا ھے

ساری بستی سو گئی ناصر
تُو اب تک کیوں جاگ رھا ھے

Published inGazalsSad Poetry

Be First to Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

%d bloggers like this: