Skip to content

عشق ہم سے ہوا ہی نہیں

عشق ہم سے ہوا ہی نہیں
بس اندھیرا کوئی دیا ہی نہیں

بچھڑ کے کہتے ہو بچپنا چھوڑو
جیسے یہ کوئی سزا ہی نہیں

دشت بھر یوں اداس ترے بعد
فضا میں کوئی ہوا ہی نہیں

نمی آنکھوں سے بہے جاتی ھے
ویسے دل کو کوئی گلہ ہی نہیں

عجب سناٹا ھے بین کرتا ہوا
جیسے اپنا کوئی رہا ہی نہیں

تم بھی جاو گے تو کیا کہوں گا
زمانے تجھ میں زرا وفا ہی نہیں

میں مریض عشق ہوں صاحب
آپ کہہ دو کوئی دوا ہی نہیں

رضی وہ مصروف قتل ہیں ایسے
جیسے بستی میں خدا ہی نہیں

Published inGazalsUncategorized

Be First to Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

%d bloggers like this: