Skip to content

سلسلہ ٹوٹے نہ ساقی ہوش اڑ جانے کے بعد

سلسلہ ٹوٹے نہ ساقی ہوش اڑ جانے کے بعد
مجھ کو ملتا ہی رہےپیمانہ پیمانے کے بعد

کھو دیا دنیامیں جو کچھ تھا,تجھےپانےکےبعد
جان سےجانا پڑا ھم کو,ترے آنے کے بعد

تو ہی تھا وہ شمع جس کی روشنی تھی ہرطرف
رنگ محفل میں کہاں اب تیرے اٹھ جانے کے بعد

جاؤ بیٹھو چین سے میں کیا کہوں ,تم کیا سنو
اب پشیمانی سےکیاحاصل,ستم ڈھانےکےبعد

اس کا کیا کہنا ہے! زاہد کے ٹھکانے ھیں بہت
یہ کسی مسجد میں جا بیٹھے گا , میخانے کے بعد

شمع محفل روۓیا ہنس کر گزارے صبح تک
کون اب جلنے یہاں آئے گا پروانے کے بعد

حسن رخ کی اک جھلک نے کر دیئے اوسان گم
ہوش آیا تو مگر ان کے چلے جانے کے بعد

سچ ھے کوئی بھی شریک درد و غم ہوتا نہیں
ہو گئے احباب رخصت مجھ کو سمجھانےکےبعد

اب تو کہتے ہو کہ جا میری نظر سےدور ہو
تم منانے آؤ گے مجھ کو,مرے جانے کے بعد

وحشت دل کی بدولت ہم چلے آئے یہاں
دیکھیےاب کونسی منزل ہے ویرانے کےبعد

کون روتا ہے کسی کی خستہ حالی پر نصیر
زیر لب ہنستی ھےدنیا,میرے لٹ جانے کے بعد

Published inGazalsSad Poetry

Be First to Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

%d bloggers like this: