Skip to content

اے مدینے کے تاجدار تجھے

اے مدینے کے تاجدار تجھے ، اہل ایماں سلام کہتے ہیں
تیرے عُشّاق تیرے دیوانے ، جان جاناں سلام کہتے ہیں

تیری فرقت میں بے قرار ہیں جو ، ہجر طیبہ میں دل فگار ہیں جو
وہ طلبگار دید رو رو کر ، اے مری جاں سلام کہتے ہیں

جن کو دنیا کے غم ستاتے ہیں ٹھوکریں در بدر جو کھاتے ہیں
غم نصیبوں کے چارہ گر تم کو ، وہ پریشاں سلام کہتے ہیں

عشق سرور میں جو تڑپتے ہیں حاضری کے لئے ترستے ہیں
اذن طیبہ کی آس میں آقا ، وہ پُر ارماں سلام کہتے ہیں

تیرے روضے کی جالیوں کے قریب ساری دنیا سے میرے سرور دیں
کتنے خوش بخت روز آ آ کر ، تیرے مہماں سلام کہتے ہیں

دور دنیا کے رنج و غم کر دو اور سینے میں اپنا غم بھر دو
سب کو چشمان تر عطا کر دو ، جو مسلماں سلام کہتے ہیں

اے مدینے کے تاجدار تجھے اہل ایماں سلام کہتے ہیں
تیرے عُشّاق تیرے دیوانے جان جاناں سلام کہتے ہیں

Published inNaat Poetry

Be First to Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

%d bloggers like this: