Skip to content

دل کو اک بات کہہ سنانی ہے

دل کو اک بات کہہ سنانی ہے
ساری دنیا فقط کہانی ہے
تو میری جان داستان تھا کبھی
اب ترا نام داستانی ہے
سہہ چکے زخمِ التفات تیرا
اب تری یاد آزمانی ہے
اک طرف دل ہے، اک طرف دنیا
یہ کہانی بہت پرانی ہے
تھا سوال ان اداس آنکھوں کا
زندگی کیا نہیں گنوانی ہے
کیا بتاؤں میں اپنا پاسِ انا
میں نے ہنس ہنس کے ہار مانی ہے
ہوس انگیز ہے بدن میرا
ہائے میری ہوس کہ فانی ہے
روز مرہ ہے زندگی کا عجیب
رات ہے اور نیند آنی ہے
زندگی کس طرح گزاروں میں
مجھ کو روزی نہیں کمانی ہے
جون ایلیا
(لیکن)

Published inGazalsSad Poetry

Be First to Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

%d bloggers like this: