بچھڑ گیا ہوں مگر یاد کرتا رہتا ہوں
کتاب چھوڑ چکا ہوں،پڑھائی جاری ہے
عجیب خبطِ مسیحائی ہے کہ حیرت ہے
مریض مر بھی چکا ہے،دوائی جاری ہے
بچھڑ گیا ہوں مگر یاد کرتا رہتا ہوں
کتاب چھوڑ چکا ہوں،پڑھائی جاری ہے
عجیب خبطِ مسیحائی ہے کہ حیرت ہے
مریض مر بھی چکا ہے،دوائی جاری ہے
Be First to Comment