Skip to content

Category: Sad Poetry

This Category will contain all sad poetry

کسی نے کیا وجود پہ

کسی نے کیا وجود پہ جھیلی ہوئی ہے رات
مرے تمام کرب سے کھیلی ہوئی ہے رات

اماوس میں چاند دور کہیں پہ چھپ گیا
اس پل پھر آسماں کی سہیلی ہوئی ہے رات

دن کے اجالے میں چھپ ہی نہیں سکیں
ایسے گناہ سمیٹ پہیلی ہوئی ہے رات

دیوار شب کے پار لمس کی عنایتیں
مانند گلاب عطر وچنبیلی ہوئی ہے رات

دن بھر وصل کی آہٹیں دل کو سنائی دیں
غم ہجر میں کسی نے دھکیلی ہوئی ہے رات

ثروت

Leave a Comment

خود فلک سے جو آدم کو

خود فلک سے جو آدم کو ۔۔۔۔۔۔اُتارا ہو گا
کیونکر آدم پھر دنیا میں بے سہارا ہوگا

وہ جو دنیا سے نذر۔۔۔آگ کی ہو کے چلا
اس کا محشر میں کیا حشر دوبارہ ہوگا

اپنے نائب کو ذرا دیکھ !! ھے کہتا یارب
جلنے والے نے تو رب ہی کو پکارا ہوگا

Leave a Comment
%d bloggers like this: