میرے گاؤں میں مجھے دیکھنے آیا ہوگا
سیر کرنے تو کاغان بھی جا سکتا تھا
بات سن کر جو گیا ہے تو یہی پیار ہے نا
ورنہ وہ بات کے دوران بھی جا سکتا تھا
this will contains Qatat
میرے گاؤں میں مجھے دیکھنے آیا ہوگا
سیر کرنے تو کاغان بھی جا سکتا تھا
بات سن کر جو گیا ہے تو یہی پیار ہے نا
ورنہ وہ بات کے دوران بھی جا سکتا تھا
شال پہنائے گا اب کون دسمبر میں تمہیں
بارشوں میں کبھی بھیگو گے تو یاد آوں گا
اس میں شامل ہے میرے بخت کی تاریکی بھی
تم سیاہ رنگ جو پہنو گے تو یاد آؤں گا
چپ نہ رہتے بیاں ہوجاتے
تجھ سے گر بدگماں ہوجاتے
ضبطِ غم نے بچا لیا، ورنہ
ہم کوئی داستاں ہو جاتے
(نوشی گیلانی)
Leave a Commentسرِ محشر ہم ایسے عاصیوں کا اور کیا ہو گا
درِ جنت نہ وا ہو گا ۔۔۔۔ درِ رحمت تو وا ہو گا
جہنم ہو کہ جنت ۔۔۔ جو بھی ہو گا فیصلہ ہو گا
یہ کیا کم ہے ہمارا اور اُن کا سامنا ہو گا
۔۔۔۔۔۔۔
جگر مراد آبادی
کَکھ سَواد نہ مِشری اندر
تے کھنڈاں وی چَکھ ڈِٹھیاں
اینہاں ساری چیزاں نالوں
گلاں سجنڑ دِیاں مِٹھیاں
“میاں محمّد بخش”
Leave a Commentدقت نہیں گر میں تمہیں الجھا سا لگتا ہوں
میں پہلی مرتبہ ملنے میں سب کو ایسا لگتا ہوں
ضروری تو نہیں ہم ساتھ ہیں تو کوئی چکر ہو
وہ میری دوست ہے اور میں اسے بس اچھا لگتا ہوں
علی زریون
Leave a Commentآئے تھے اگر تو دِل لُبھاتے جاتے
آنا تھا نہ یُوں تو پھر نہ آتے جاتے
دُہراؤں تو آتا ہے کلیجہ مُنھ کو
کُچھ یاد ہے، کیا کہا تھا جاتے جاتے
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
پیر سیّد نصیر الدین نصیرؔ
یہ عشق محبت تمھارے بس کا نھیں رہنے دو
ہجر تو بہت دور تم بخار تک سہ نہیں سکتے
ہمارا ایک ہونا قدرت کی خلاف ورزی تھی
ویسے بھی دریا جھیل میں بہہ نہیں سکتے
تہذیب حافی
لوٹنا کب ہے تُو نے پر تُجھ کو
عادتاً ہی پُکارتے رہیں گے
اک مدت ہوٸی ہے تجھ سے ملے
یار تُو تو کہتا تھا رابطے رہیں گے
پھول چاہے تھے ___مگر ہاتھ میں آۓ پتھر
ہم نے آغوش محبت __ میں سلائے پتھر
میں تیری یاد کو یوں دل میں لئے پھرتا ہوں
جیسے فرہاد نے ______سینے سے لگائے پتھر
ساغر صدیقی
Leave a Comment