کبھی کبھار تو بدعت بھی ہو ہی جاتی ہے
ہر ایک لمحہ ترا دھیان تھوڑی ہوتا ہے
یہ دل کے زخم چُھپا کر جو مسکراتے ہیں
تو میرے دوست یہ آسان تھوڑی ہوتا ہے
Collection Of Your Favorite Poets
this will contains Qatat
کبھی کبھار تو بدعت بھی ہو ہی جاتی ہے
ہر ایک لمحہ ترا دھیان تھوڑی ہوتا ہے
یہ دل کے زخم چُھپا کر جو مسکراتے ہیں
تو میرے دوست یہ آسان تھوڑی ہوتا ہے
آنکھ میں نَم تک آ پہنچا ھُوں
اُس کے غم تک آ پہنچا ھُوں
پہلی بار محبت کی تھی
آخری دَم تک آ پہنچا ھُوں
صدائے عشق ہوں نظرانہ دل لے کے آیا ہوں
یہی ایک چیز تھی لانے کے قابل، لے کے آیا ہوں
زہ جذب و کشش یہ ہوش تک باقی نہیں مجھ کو
مجھے دل لے کے آیا ہے یا میں دل لے کے آیا ہوں
مرے عزیز کبھی خوش نہیں ہوئے مجھ سے
تمہیں بھی میری محبت سے مسئلہ رہے گا
وہ میرے پیار کو ٹھکرا کے کہہ رہا ہے مجھے
تم اچھے بندے ہو سو تم سے رابطہ رہے گا
میں لاکھ ملامت سہہ کر بھی ، ترے ساتھ رہا ترا یار رہا
میں نے مُڑ کے نہیں دیکھا اُس کو، تجھے جس جس سے انکار رہا
جو لفظ کا پیشہ کرتے تھے ، مصروف رہے مشہور ہوئے
! تری یاد مِری مزدوری تھی ! میں جیون بھر بیکار رہا
شکوہ کریں تو کس سے کہ اے زخمِ نارسا
ہر شخص ہم سے کھیلا بڑے احترام سے
اے دردِ ہجر ہم سے مُحَبتـــــــــ سے پیش آ
ہم نے تجھے بھی جھیلا بڑے احترام سے
یہ بات طے ہے اگر ہم خراب نہیں ہوتے
جنابِ شیخ بھی اعلی جناب نہیں ہوتے
ہمارے لمس کا جادو ہے ورنہ تم جاناں
جواب ہوتے مگر لاجواب نہیں ہوتے…
محشر آفریدی
Leave a Commentیہ اُس پر منحصر ہے آج یا پھر کل نکالے
جہاں بھی ایڑیاں رگڑے وہیں سے جَل نکالے
اُسے کہنا ! مجھے اُس سے محبت ہوگئی ہے
اُسے کہنا ! کہ میرے مسئلے کا حل نکالے
کسی سے رابطے اتنے شدید ہو گئے ہیں
کہ ہم لڑے بھی نہیں اور شہید ہو گئے ہیں
وہ لوگ جن کو مرا پیر ہونا چاہیے تھا
سنا ہے خود وہ کسی کے مرید ہو گئے ہیں
تکلم کی بھی حد ہونے لگی ہے
مری ہر بات رد ہونے لگی ہے
سنا ہے ہو گیا ہے وہ کسی کا
خبر یہ مستند ہونے لگی ہے