کوئی تردید کا صَدمہ ھے ، نہ اَثبات کا دُکھ
جب بچھڑنا ھی مقدر ھے تو ، کس بات کا دُکھ؟
میز پر چائے کے دو بھاپ اُڑاتے ھُوئے کپ
اور بس سامنے رَکھا ھے , ملاقات کا دُکھ۔
Collection Of Your Favorite Poets
this will contains Qatat
کوئی تردید کا صَدمہ ھے ، نہ اَثبات کا دُکھ
جب بچھڑنا ھی مقدر ھے تو ، کس بات کا دُکھ؟
میز پر چائے کے دو بھاپ اُڑاتے ھُوئے کپ
اور بس سامنے رَکھا ھے , ملاقات کا دُکھ۔
بچھڑ گیا ہوں مگر یاد کرتا رہتا ہوں
کتاب چھوڑ چکا ہوں،پڑھائی جاری ہے !
عجیب خبطِ مسیحائی ہے کہ حیرت ہے
مریض مر بھی چکا ہے،دوائی جاری ہے !
انہی سے ہم تو محو گفتگو ہیں
جو اک مدت سے اب نہ روبرو ہیں
ہنگامہ وہ ہے برپا زندگی میں
سناٹے ہی سناٹے چار سو ہیں
اتباف ابرک
Leave a Comment تمہارے بعد کا تو خیر کیا کہیں
تمہارے ساتھ بھی بہت دکھا ہے دل
ہم اپنی اپنی راہ چل دیے مگر
عجیب ہے وہیں رکا ہوا ہے دل
وہ مستِ شاہدِ رعنا ، نِگاہِ سحِر طراز
وہ جامِ نِیم شَبی نرگسِ خُمار آلوُد
کچھ اِس ادا سے مِرا اُس نے مُدّعا پُوچھا
ڈھلک پڑا مِری آنکھوں سے گوہرِ مقصُود
جگر مراد آبادی
Leave a Commentپرانے دور ، گزشتہ سفر ، خدا حافظ
یہاں تک آتی ہوئی رہگزر ، خدا حافظ
بچھڑ کے جاتے ہوئے عشق ! فی امان اللہ
تو میرے ساتھ رہے گا مگر ، خدا حافظ
میں نے کب کہا کے وہ مرے حق میں فیصلہ کرے
اگر وہ مجھ سے خوش نہیں ہے تو مجھے جدا کرے
میں اس کے ساتھ جس طرح گزارتا ھوں زندگی
اسے تو چائیے کے میرا شکریہ ادا کرے
تہذیب حافی
وقت کے راستے سے ہم تم کو
ایک ہی ساتھ تو گُزرنا تھا
ہم تو جی بھی نہیں سکے اِک ساتھ
ہم کو تو ایک ساتھ مرنا تھا
جون ایلیاء
Leave a Commentکسے خبر ہے کہ عمر بس اس پہ غور کرنے میں کٹ رہی ہے
کہ یہ اداسی ہمارے جسموں سے کس خوشی میں لپٹ رہی ہے
میں اس کو ہر روز بس یہی ایک جھوٹ سننے کو فون کرتا
سنو یہاں کوئی مسئلہ ہے تمہاری آواز کٹ رہی ہے
تہذیب حافی
Leave a Commentآئینے میں جو مسکا رہا ہے
میرے ہونٹوں کا دکھ دہرا رہا ہے
میری مرضی میں اس پر جو لٹاؤں
تمھاری جیب سے کیا جارہا ہے
تہذیب حافی
Leave a Comment