Skip to content

ہر آشنا میں کہاں خُوئے محرمانہ وہ

ہر آشنا میں کہاں خُوئے محرمانہ وہ
کہ بے وفا تھا مگر، دوست تھا پرانا وہ

کہاں سے لائیں اب آنکھیں اُسے، کہ رکھتا تھا
عداوتوں میں بھی انداز مُخلصانہ وہ

احمد فراز

Published inQatat

Be First to Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

%d bloggers like this: