جہاں پہ در بنانا ہو وہاں دیوار کرتے ہیں
ہم اہل دل محبت کو بہت دشوار کرتے ہیں
مسلسل خاموشی یوں بھی ہم کو مار ڈالے گی
تو پھر اب خوف کیسا ہے چلو انکار کرتے ہیں
بس ہم تو لشکری ہیں پھر بھلا ہتھیار کیوں ڈالیں
کہ ایسے کام تو سپہ سالار کرتے ہیں
رضی اہل محبت کا یہی انجام ہوتا ہے
انہیں دیوار میں چنتے ہیں یا سنگسار کرتے ہیں
Be First to Comment