Skip to content

کچھ سرابوں پہ وار دی ہم نے

کچھ سرابوں پہ وار دی ہم نے
زندگی یوں گزار دی ہم نے

آئینہ دیکھ کر یوں گھبرائے
اپنی صورت اتار دی ہم نے

راستے نے تو منزلیں دی ہمیں
اس کو گرد و غبار دی ہم نے

سالِ فردا سے گفتگو جب کی
بس نویدِ بہار دی ہم نے

مانتا ہی نہیں جہاں ہم کو
گو دلیلیں ہزار دی ہم نے

اک نئی روح پھونک دی رب نے
کبھی ہمت جو ہار دی ہم نے

تہہ میں رکھی امید ہی ابرک
جب غزل سوگوار دی ہم نے

Published inGazals

Be First to Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

%d bloggers like this: