وہاں وکیل قطاروں میں جب قطارے گئے
مری طرف سے علم اور تیس پارے گئے
ترا بچھڑنا بھی میرے لیے مفید رہا
کہ اس خسارے کے باعث کئی خسارے گئے
بجا کہ تیری ہنسی کا کوئی قصور نہیں
مگر جو لوگ غلط فہمیوں میں مارے گئے
میں اب یہ سوچ رہا ہوں کہ کیا کروں ترے ساتھ
جنہیں تو ساتھ لے آیا تھا وہ تو سارے ، گئے
میں جنگ جیت کے بھی خوش نہیں ہوں ، رو رہا ہوں
کہ اس طرف سے بھی جتنے گئے ، ہمارے گئے
اب اپنا نام کمائیں کہ ایک نام کے ساتھ
بہت ہے جتنا پکارے گئے ، پکارے گئے
ذرا سی پھونک ملی اور ہوا میں اڑنے لگے
ہمارے دوست غبارے تھے اور غبارے ، گئے
افکار علوی
Be First to Comment