Skip to content

Month: November 2019

عشق ميں غيرت ِ جذبات نے

عشق ميں غيرت ِ جذبات نے رونے نہ ديا
ورنہ کيا بات تھی، کس بات نے رونے نہ ديا

آپ کہتے تھے کہ رونے سے نہ بدليں گے نصيب
عمر بھر آپ کی اس بات نے رونے نہ ديا

رونے والوں سے کہو، ان کا بھي رونا روليں
جن کو مجبوری ِ حالات نے رونے نہ ديا

تجھ سے مل کر ہميں رونا تھا، بہت رونا تھا
تنگی ِ وقت ِ ملاقات نے رونے نہ ديا

ايک دو روز کا صدمہ ہو تو رو ليں، فاکر
ہم کو ہر روز کے صدمات نے رونے نہ ديا
.

سدرشن فاکر

Leave a Comment

میری ہر نظر تیری منتظر

میری ہر نظر تیری منتظر , تیری ہر نظر کسی اور کی
میری زندگی تیری بندگی , تیری زندگی کسی اور کی

کبھی وقت جو ملے تجھے , ذرا آ کے دیکھ میرے حال کو
میری ہر گھڑی تیرے لیے تیری ہر گھڑی کسی اور کی

مجھے صرف تیری طلب تھی پر , جانے کیوں مجھے تو نہ ملا
تو اسے ملا میرے سامنے , جسے تھی طلب کسی اور کی

Leave a Comment

اداس لوگو

کوئ نئ چوٹ پھر سے کھاؤ، اداس لوگو
کہا تھا کس نے کہ مسکراؤ، اُداس لوگو

جو رات مقتل میں بال کھولے اُتر رہی تھی
وہ رات کیسی رہی، سناؤ اُداس لوگو

کہاں تلک بام و در چراغاں کئیے رکھوگے؟
بچھڑنے والوں کو بھول جاؤ اُداس لوگو

گزر رہی ہیں گلی سے پھر ماتمی ہوائیں
کِواڑ کھولو، دئیے بجھاؤ، اُداس لوگو

اُداس جنگل، ڈری فضا، ہانپتی ہوائیں
یہیں کہیں بستیاں بساؤ اُداس لوگو

یہ کس نے سہمی ہوئ فضا میں ہمیں پکارا؟
یہ کس نے آواز دی کہ آؤ اُداس لوگو

اُسی کی باتوں سے طبیعت سنبھل سکے گی
کہیں سے محسن کو ڈھونڈ لاؤ اُداس لوگو

محسن نقوی

Leave a Comment
%d bloggers like this: