Skip to content

‏کسے خبر ہے کہ عمر بس

‏کسے خبر ہے کہ عمر بس اس پہ غور کرنے میں کٹ رہی ہے
کہ یہ اداسی ہمارے جسموں سے کس خوشی میں لپٹ رہی ہے

میں اس کو ہر روز بس یہی ایک جھوٹ سننے کو فون کرتا
سنو یہاں کوئی مسئلہ ہے تمہاری آواز کٹ رہی ہے

تہذیب حافی

Published inQatatSad Poetry

Be First to Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

%d bloggers like this: