یہ نگائیں یہ اشارے یہ ادائیں توبہ
ان شرابوں کو سرعام لٹایا نہ کرو
شام گہری ہو تو کچھ حسین ہوتی ہے
سایہ زلف کو چہرے سے ہٹایا نہ کرو
یہ نگائیں یہ اشارے یہ ادائیں توبہ
ان شرابوں کو سرعام لٹایا نہ کرو
شام گہری ہو تو کچھ حسین ہوتی ہے
سایہ زلف کو چہرے سے ہٹایا نہ کرو
Be First to Comment