ہمارے ہاتھ میں اس کی لگام تھوڑی ہے
وہ ہمسفر ہے ہمارا غلام تھوڑی ہے
ہم اپنے آپ سے ملتے ہیں تو، سنورتے ہیں
کسی کے واسطے یہ اہتمام تھوڑی ہے
ہمارے ہاتھ میں اس کی لگام تھوڑی ہے
وہ ہمسفر ہے ہمارا غلام تھوڑی ہے
ہم اپنے آپ سے ملتے ہیں تو، سنورتے ہیں
کسی کے واسطے یہ اہتمام تھوڑی ہے
Be First to Comment