قہوہ خانے میں دُھواں بن کے سمائے ہوئے لوگ
جانے کس دُھن میں سلگتے ہیں بجھائے ہوئے لوگ
نام تو نام مجھے شکل بھی اب یاد نہیں
ہائے وہ لوگ، وہ اعصاب پہ چھائے ہوئے لوگ
عباس تابش
قہوہ خانے میں دُھواں بن کے سمائے ہوئے لوگ
جانے کس دُھن میں سلگتے ہیں بجھائے ہوئے لوگ
نام تو نام مجھے شکل بھی اب یاد نہیں
ہائے وہ لوگ، وہ اعصاب پہ چھائے ہوئے لوگ
عباس تابش
Be First to Comment