Skip to content

میں لاکھ ملامت سہہ کر بھی

میں لاکھ ملامت سہہ کر بھی ، ترے ساتھ رہا ترا یار رہا
میں نے مُڑ کے نہیں دیکھا اُس کو، تجھے جس جس سے انکار رہا

جو لفظ کا پیشہ کرتے تھے ، مصروف رہے مشہور ہوئے
! تری یاد مِری مزدوری تھی ! میں جیون بھر بیکار رہا

Published inQatatSad Poetry

Be First to Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

%d bloggers like this: