Last updated on November 14, 2019
درد میں ڈوبی ہوئی میری جوانی سے نہ اُلجھ
تیری انکھ سے دریا بہہ نکلے گا میری کہانی سے نہ اُلجھ
ڈوب جائیگی میرے آ نسووں میں ساری زندگی ہی تیری
پامال ہیں خواب سارے میرے اشکوں کی روانی سے نہ اُلجھ
Last updated on November 14, 2019
درد میں ڈوبی ہوئی میری جوانی سے نہ اُلجھ
تیری انکھ سے دریا بہہ نکلے گا میری کہانی سے نہ اُلجھ
ڈوب جائیگی میرے آ نسووں میں ساری زندگی ہی تیری
پامال ہیں خواب سارے میرے اشکوں کی روانی سے نہ اُلجھ
Be First to Comment