تو بھی الفت میں گرفتار رہا۔۔جھوٹ کہا
محبتوں میں بے قرار رہا۔۔۔۔ جھوٹ کہا
بڑے سکوں سے مجھے چھوڑ دیا توڑ دیا
پھر مرے بعد سوگوار رہا۔۔۔جھوٹ کہا
کٸی رتوں سے مرا حال تک نہیں پوچھا
تو رابطے کا طلبگار رہا۔۔۔ جھوٹ کہا
مجھے صلیبِ انتظار پر تو ٹانگ دیا
تجھے بھی میرا انتظار رہا۔۔جھوٹ کہا
قسم خدا کی تواتر سے جھوٹ بولتےہو
مرے فراق میں بیمار رہا۔۔۔ جھوٹ کہا
ملال وحزن کا سایہ ہی نہیں چہرے پر
!…تو فسردہ و اشکبار رہا۔۔۔۔جھوٹ کہا
تو بھی الفت میں گرفتار رہا
Published inUncategorized
Be First to Comment