بیت چلی برسات وے سانول
آج تو کر لے بات وے سانول
تھام ہمارا ہاتھ بھی آ کر
دھول ہوئی یہ ذات وے سانول
راج کماری خاک تمہاری
دیکھ مری اوقات وے سانول
شام سے پہلے لوٹ کے آنا
آج نہ کرنا رات وے سانول
بھولےسے بھی بھول نہ پاؤں
تیری کوئی بات وے سانول
زین وہ ٹھہرے آن مقابل
کھالی ہم نے مات وے سانول
Be First to Comment