Categories: GazalsSad Poetry

عجیب دکھ ھے

خطاب آنسو، خطیب دکھ ھے عجیب دکھ ھے
ہو کربلا یا صلیب دکھ ھے، عجیب دکھ ھے

ترے توسط سے جو ملا ھے خوشی ہوئی ھے
پر اس خوشی میں، رقیب دکھ ھے، عجیب دکھ ھے

یہ پڑھنے والے بھی فرق تھوڑا سا جان جائیں
ادب خوشی ھے ادیب دکھ ھے، عجیب دکھ ھے

یہ تیرے جتنا قریب تیرے عزیز ہیں
ہمارے اتنا قریب دکھ ھے، عجیب دکھ ھے

تمہارا دکھ ھے کہ آج تم سے ملا نہیں وہ
اِدھر ہمارا نصیب دکھ ھے، عجیب دکھ ھے

یہ دکھ محبت کا دکھ ھے اس میں علاج کیسا
دوائی دکھ ھے، طبیب دکھ ھے،عجیب دکھ ھے

مرے علاوہ فقط خدا کو پتہ ھے اِس کا
جو میرے دل میں حبیب دکھ ھے، عجیب دکھ ھے

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago