یہ آنکھیں بہت ستاتی ھیں
یادوں کے خواب دکھاتی ھیں
مجھے ساری رات جگاتی ھیں
کب دل کے راز چھپاتی ھیں
پلکوں کے دریچے کھولتی ھیں
کچھ اپنی زبان میں بولتی ھیں
بس اپنی بات منواتی ھیں
یہ آنکھیں بہت ستاتی ھیں
اک آن میں فیصلہ کرتی ھیں
یہ کب رسوائی سے ڈرتی ھیں
یہ گھنگرو باندھ ناچتی ھیں
ہر وقت یہ جاگتی رہتی ھیں
اک کھوج میں بھاگتی رہتی ھیں
تھک ھار کے واپس آتی ھیں
یہ آنکھیں بہت ستاتی ھیں
چپکے سے کہیں لڑ جاتی ھیں
پھر خوابوں سے بھر جاتی ھیں
جب جھوٹے شور مچاتی ھیں
یہ روئیں تو دل بھی روتا ھے
کب ان سے جدا یہ ھوتا ھے
یہ دل کو روگ لگاتی ھیں
کیوں پیار کیا پچھتاتی ھیں
یہ آنکھیں بہت ستاتی ھیں
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…