وہاں وکیل قطاروں میں جب قطارے گئے
مری طرف سے علم اور تیس پارے گئے
ترا بچھڑنا بھی میرے لیے مفید رہا
کہ اس خسارے کے باعث کئی خسارے گئے
بجا کہ تیری ہنسی کا کوئی قصور نہیں
مگر جو لوگ غلط فہمیوں میں مارے گئے
میں اب یہ سوچ رہا ہوں کہ کیا کروں ترے ساتھ
جنہیں تو ساتھ لے آیا تھا وہ تو سارے ، گئے
میں جنگ جیت کے بھی خوش نہیں ہوں ، رو رہا ہوں
کہ اس طرف سے بھی جتنے گئے ، ہمارے گئے
اب اپنا نام کمائیں کہ ایک نام کے ساتھ
بہت ہے جتنا پکارے گئے ، پکارے گئے
ذرا سی پھونک ملی اور ہوا میں اڑنے لگے
ہمارے دوست غبارے تھے اور غبارے ، گئے
افکار علوی
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…