میں ھُوں رات کا ایک بجا ھے
خالی رستہ بول رھا ھے
آج تو یوں خاموش ھے دُنیا
جیسے کچھ ھونے والا ھے
کیسی اندھیری رات ھے دیکھو
اپنے آپ سے ڈر لگتا ھے
آج تو شہر کی رَوش رَوش پر
پتوں کا میلہ سا لگا ھے
آو گھاس پہ سَبھا جمائیں
میخانہ تو بند پڑا ھے
پُھول تو سارے جھڑ گئے لیکن
تیری یاد کا زخم ھرا ھے
تُو نے جتنا پیار کیا تھا
دُکھ بھی مجھے اتنا ھی دیا ھے
یہ بھی ھے ایک طرح کی محبت
میں تُجھ سے تُو مُجھ سے جُدا ھے
یہ تیری منزل ، وہ میرا رستہ
تیرا میرا ساتھ ھی کیا ھے
میں نے تو اِک بات کہی تھی
کیا تُو سَچ مُچ رُوٹھ گیا ھے
ایسا گاھک کون ھے جِس نے
سُکھ دے کر دُکھ مول لیا ھے
تیرا رستہ تکتے تکتے
کھیت گگن کا سُوکھ چلا ھے
کِھڑکی کھول کے دیکھ تو باھر
دیر سے کوئی شخص کھڑا ھے
ساری بستی سو گئی ناصر
تُو اب تک کیوں جاگ رھا ھے
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…