عِشق کی داستان ھے ، پیارے
اپنی اپنی زبان ھے ، پیارے
کل تک اے درد یہ تپاک نہ تھا
آج کیوں مہربان ھے ، پیارے
اُس کا کیا کیجیے جو لب نہ کھلیں ؟؟
یوں تو منہ میں زبان ھے ، پیارے
یہ تغافل بھی ھے نگاہ آمیز
اِس میں بھی ایک شان ھے ، پیارے
جس نے اے دل دیا ھے اپنا غم
اُس سے تُو بدگمان ھے ، پیارے ؟؟
میرے اَشکوں میں اھتمام نہ دیکھ
عاشقی کی زبان ھے ، پیارے۔
ھم زمانے سے انتقام تو لیں
اِک حسین درمیان ھے ، پیارے
عشق کی ایک ایک نادانی
علم و حکمت کی جان ھے ، پیارے۔
تُو نہیں ، میں ھُوں ، میں نہیں ، تُو ھے
اب کچھ ایسا گمان ھے ، پیارے
کہنے سننے میں جو نہیں آتی
وہ بھی اِک داستان ھے ، پیارے
رکھ قدم پُھونک پُھونک کر ناداں
ذرے ذرے میں جان ھے ، پیارے
تیری برھم خرامیوں کی قسم
دل بہت سخت جان ھے ، پیارے
ھاں , تیرے عہد میں ، جِگر کے سِوا
ھر کوئی شادمان ھے ، پیارے
”جگر مُراد آبادی“
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…