ﺍِﺗﻨﺎ ﺑﮑﮭﺮﺍ ﮨﻮﮞ

ﺍِﺗﻨﺎ ﺑﮑﮭﺮﺍ ﮨﻮﮞ ﺍِﮐﭩﮭّﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﻧﮯ ﻭﺍﻻ
ﺍﺏ ﺗُﺠﮭﮯ ﭼُﮭﻮ ﮐﮯ ﺑﮭﯽ ﺍﭼﮭﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﻧﮯ ﻭﺍﻻ
ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﮭﻮﻝ ﺩﮮ ﺯﻧﺠﯿﺮ ﻣِﺮﮮ ﭘﺎﺅﮞ ﮐﯽ
ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﺍﺏ ﺍﻭﺭ ﺗﻤﺎﺷﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﻧﮯ ﻭﺍﻻ
ﻣﺮ ﮔﺌﯽ ﻣﺠﮫ ﻣﯿﮟ ﮐﮩﯿﮟ ﺷﻌﺮ ﻣﺰﺍﺟﯽ ﻣﯿﺮﯼ
ﺍﺏ ﺗُﺠﮭﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﮯ ﻣﺼﺮﻉ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﻧﮯ ﻭﺍﻻ
ﺩُﮐﮫ ﯾﮩﯽ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻣِﺮﯼ ﺳﺎﻧﺲ ﭘﮧ ﻗﺎﺑﺾ ﮨﻮﺍ ﺷﺨﺺ
ﮐﭽﮫ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﻭﮦ ﻣﯿﺮﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﻧﮯ ﻭﺍﻻ

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago