ہمارے شعروں کی کیا حقیقت,تمہاری آنکھوں کے ترجمے ہیں
تمہاری آنکھیں کے جن کے جادو, ہزار راتوں کے ترجمے ہیں
جو تم ترقی کی بات لکھنا, تو یہ گواہی بھی ساتھ لکھنا
یہ ٹوٹی گلیاں یہ بھوکے بچے,تمہارے محلوں کے کے ترجمے ہیں
میں اس عدالت کو کیسے مانوں, بدست جابر جو بک گئی ہو
یہ جتنے کاغذ ہیں فیصلوں کے, سب غلاموں کے ترجمے ہیں
ہماری آنکھوں پہ طنز کیسا,ہماری حالت سے وحشتیں کیوں
کہ اپنی آنکھوں کے رتجگے بھی تمہاری نیندوں کے ترجمے ہیں
علی زریون
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…