ہر منظر میں اب ہم دونوں ہوتے ہیں
مجھ میں ایسے آن بسی ہو، تم بھی ناں
عشق نے یوں دونوں کو ہم آمیز کیا
اب تو تم بھی کہہ دیتی ہو، تم بھی ناں
خود ہی کہو اب کیسے سنور سکتا ہوں میں
آئینے میں تم ہی ہوتی ہو، تم بھی ناں
بن کے ہنسی ان ہونٹوں پر بھی رہتی ہو
اشکوں میں بھی تم بہتی ہو، تم بھی ناں
کر جاتی ہو کوئی شرارت چپکے سے
چلو ہٹو، تم بہت بری ہو، تم بھی ناں
میری بند آنکھیں بھی تم پڑھ لیتی ہو
مجھ کو اتنا جان چکی ہو، تم بھی ناں
مانگ رہی ہو رخصت مجھ سے اور خود ہی
ہاتھ میں ہاتھ لئے بیٹھی ہو، تم بھی ناں
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…