Categories: GazalsSad Poetry

گھنگھرو و پہ بات کر نہ تُو پائل پہ بات کر

گھنگھرو و پہ بات کر نہ تُو پائل پہ بات کر
مجھ سے طوائفوں کے مسائل پہ بات کر

فُٹ پاتھ پر پڑا ہوا دیوانِ مِیر دیکھ
رَدّی میں بِکنے والے رسائل پہ بات کر

گورے مُصَنِّفین کی کالی کُتُب کو پڑھ
کالے مُصَنِّفوں کے خصائل پہ بات کر

منبر پہ بیٹھ کر سُنا جھوٹی حکایتیں
خطبے میں سچ کے فَضل و فضائل پہ بات کر

اِس میں بھی اَجر ہے نہاں نَفلی نَماز کا
مسجد میں بھیک مانگتے سائل پہ بات کر

میرا دُعا سے بڑھ کے دوا پر یقین ہے
مجھ سے وَسیلہ چھوڑ، وسائل پہ بات کر

آ میرے ساتھ بیٹھ، مرے ساتھ چائے پی
آ میرے ساتھ میرے دلائل پہ بات کر

سردار ہیں جو آج وہ غدّار تھے کبھی
جا اِن سے اِن کے دورِ اوائل پہ بات کر

واصفؔ بھی سالِکوں کے قبیلے کا فرد ہے
واصفؔ سے عارِفوں کے شَمائل پہ بات کر

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago