ڈوب کر دیکھ لے کبھوٗ مجھ میں
کس کی خوشبوٗ ہے کوٗ بہ کوٗ مجھ میں
ہر گھڑی محوِ گفتگوٗ مجھ میں
کون در آیا خوش گلوٗ مجھ میں
کتنی سمٹی ہوئی مری ہستی
کتنا پھیلا ہوا ہے توٗ مجھ میں
اُن کو تیرے سراغ سے ہے غرَض
اور دیکھیں گے کیا عدوٗ مجھ میں
گھُٹنے لگتا ہے دَم مسرّت کا
درد ہوتا ہے سرخ روٗ مجھ میں
اب کہاں وہ زبانِ خلق میں بات
کیجیے میری جستجوٗ مجھ میں
کب نہ تھا چاک دامنِ احوال
کب نہ تھی حاجتِ رفوٗ مجھ میں
خوب صورت حیات لگنے لگی
بس گیا جب وہ خوب روٗ مجھ میں
آسماں میں رواں دواں خورشید
تجھ سے ملنے کی آرزوٗ مجھ میں
سہمے سہمے خرَد کے بال و پر
چل رہی ہے جنوٗں کی لوٗ مجھ میں
کس کی چاہت کی فاختہ راغبؔ
اڑتی رہتی ہے چار سوٗ مجھ میں
افتخار راغبؔ
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…