پیسے ہوتے تو تجھے لے کے کھلونے دیتا
ورنہ کیا میں میرے بچے تجھے رونے دیتا
ہونٹ پر رکھتا ھے انگشتِ شہادت ایسے
بات میری وہ مکمل نہیں ہونے دیتا
ھے تو مفلس وہ مگر اپنی دوائی پہ کبھی
خرچ احباب کے پیسے نہیں ہونے دیتا
میرے بیٹے ! کوئی چارہ ھی نہیں تھا ورنہ
اپنے حصے کے تجھے بوجھ نہ ڈھونے دیتا
دکھ بھی دیتا ھے تو دیتا ھے قیامت کے مجھے
اور میری آنکھ بھی گیلی نہیں ہونے دیتا
بیٹیوں کا کبھی گھر بار نہ اجڑے قیصر
یہ وہ دکھ ھے جو نہیں باپ کو سونے دیتا
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…