وحشتِ شب سے ڈر نہیں جاٶں گا

وحشتِ شب سے ڈر نہیں جاٶں گا
میں تمہارے بغیر مر نہیں جاٶں گا

نظرانداز کر کےخود کو دے رہےہو فریب
میں ترے دل سے اتر نہیں جاٶں گا

خدا سے مانگ رہا ہوں اتنا ہی کافی ہے
تجھے مانگنے مزاروں پر نہیں جاٶں گا

بچے بھوکے ہیں صاحب مزدور کہہ رہاتھا
اجرت دو خالی ہاتھ گھر نہیں جاٶں گا

میں اپنی راہ خود بنانے کا قاٸل ہوں
مشکلات دیکھ کےٹھہر نہیں جاٶں گا

میرا معیار بڑھے گا روزبروز
کمظرف کےگرانے سے گر نہیں جاؤں گا

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago