میں وہ شخصجو تجھے کھو کے چپ رہا
یعنی _ میں خالی ہاتھ ہو کے چپ رہا
لمحہِ اول سے جانتا تھا میں شدّتِ طوفاں،
ارادتاً سفینہ اپنا_ ڈبو کے چپ رہا،
نم آنکھ اگر ہوتی تو غم چھلک جاتا،
کم خواب خشک آنکھوں سے رو کے چپ رہا،
خونِ جگر سے پالا میں نے جنونِ عشق،
اس گوہرِ کمیاب__ کو کھو کے چپ رہا،
میں مانتا تھا اس کو کل کائنات احمد~
اور ہاتھ دونوں جہان سے دھو کے چپ رہا
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…