مِٹا دیجیئے یا بنا دیجیئے
کسی ایک جانب لگا دیجیئے
رعایت تو مجرم کی توہین ہے
رعایت نہ دیجیئے سزا دیجیئے
توجہ کی قِلت مناسب نہیں
کوئی اور تہمت لگا دیجیئے
صداقت بھی اِک روپ ہے مَکر کا
یہ ساری عمارت ہی ڈھا دیجیئے
بہاروں کی کچھ عمر بڑھ جائے گی
خدا کے لئے مسکرا دیجیئے
سوالی کو خالی نہ لوٹایئے
کم از کم خدا کو دِلا دیجیئے
نہ رہ جائے تشنہ عدم کی نماز
ذرا اِک جھلک تو دکھا دیجیئے
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…