Categories: Gazals

مُدّتیں قید میں گُذرِیں، مگر اب تک صیّاد

مُدّتیں قید میں گُذرِیں، مگر اب تک صیّاد
ہم اسِیرانِ قفس تازہ گرفتار سے ہیں

کیا کہیں وہ تِرے اقرار، کہ اقرار سے تھے
کیا کریں یہ تِرے انکار، کہ انکار سے ہیں

کُچھ نہ جِینے میں ہی رکّھا ہے، نہ مرجانے میں
کام جتنے بھی محبّت کے ہیں، بیکار سے ہیں

تُو تو نادم نہ کر، اے یار! کہ تُجھ پر مِٹ کے
خودہم اپنی ہی نگاہوں میں گُنہگار سے ہیں

کہہ دِیا تُو نے جو معصُوم، تو معصُوم ہیں ہم
کہہ دِیا تُو نے گُنہگار، گُنہگار سے ہیں

سرفروشانِ محبّت پہ ہیں احساں تیرے
تیرے ہاتھوں یہ سُبک دوش، گراں بار سے ہیں

فراقؔ گورکھپُوری

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago